1
اُن پر افسوس جو صیون میں باراحت اور کوہستان سامریہ میں بے فکر ہیں یعنی ریئس اقوام کے شُرفا جن کے پاس بنی اسرائیل آتے ہیں۔
2 تم کلنہ تک جا کے دیکھو اور وہاں سے حمایت اعظم تک سیر کرو اور پھر فلسیتوں کے جات کو جاؤ۔ کیا وہ ان مُملکتوں سے بہتر ہیں؟ کیا اُن کی حدود سے زیادہ وسیع ہیں؟۔
3 تم جو بُرے دن کا خیال مُلتوی کر کے ظُلم کی کُرسی نزدیک کرتے ہو۔
4
جو ہاتھی دانت کے پلنگ پر لیٹتے اور چارپائیوں پر دراز ہوتے اور گّلہ میں سے بّروں کو اور طویلہ میں سے بچھڑوں کو لے کر کھاتے ہو؟۔
5 اور رباب کی آواز کے ساتھ گاتے اور اپنے لے داود کی طرح مُوسیقی کے ساز ایجاد کرتے ہو۔
6
جو پیالوں میں سےمے پیتے اور اپنے بدن پر بہترین عطر ملتے ہو لیکن یُسف کی شکستہ حالی سے غمگین نہیں ہوتے ۔
7 اس لئے وہ پہلے اسیروں کے ساتھ اسیر ہو کر جائیں گے اور اُن کی عیش و نشاط کا خاتمہ ہو جائے گا۔
8 خُداوند خُُدا نے اپنی ذات کی قسم کھائی ہے خُداوند ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ میں یعقوب کی حشمت سے نفرت رکھتا ہوں اور اُس کے قصروں سے مُجھے عداوت ہے ۔ اس لئے میں شہر کو اُس کی ساری معموری سمیت حوالہ کُروں گا۔
9 بلکہ یُوں ہو گا اگر کسی گھر میں دس آدمی باقی ہوں گے تو وہ بھی مر جائیں گے۔
10
اور جب کسی کا رشتہ دار اُس کو جلاتا ہے اُسے اُٹھائے گا تاکہ اُس کی ہڈیوں کو گھر سے نکالے اور اُس سے جو گھر کے اندر ہے پُوچھے گا کیا کوئی اور تیرے ساتھ ہے؟تو وہ جواب دے گا کوئی نہیں۔تب وہ کہے گا چُپ رہ۔ ایسا نہ ہو کہ ہم خُداوند کے نام کا ذکر کریں۔
11
کیونکہ دیکھ خُداوند نے حُکم دے دیا ہے اور بڑے بڑے گھر رخنوں سے اور چھوٹے شگافوں سے برباد ہوں گے۔
12
کیا چٹانوں پرگھوڑے دوڑیں گے یا کوئی بیلوں سے وہاں ہل چلائے گا؟ تو بھی تم نے عدالت کو اندراین اور ثمرہ صداقت کو ناگدونا بنا رکھا ہے۔
13
تم بے حقیقت چیزوں پر فخر کرتے اور کہتے ہو کیا ہم نے اپنے لئے اپنی طاقت سے سینگ نہیں نکالے؟۔
14
لیکن خُداوند ربُ الاافواج فرماتا ہے اے بنی اسرائیل دیکھو میں تم پر ایک قوم کو چڑھا لاوں گا اور وہ تم کو حمات کے مدخل سے وادی عربہ تک پریشان کرے گی۔