1
اے بنی اسرائیل ! اے سب لوگوں جن کو میں مُلک مصر سے نکال لایا یہ بات سُنو جو خداوند تمہاری بابت فرماتا ہے۔
2 دُنیا کے سب گھرانوں میں سے میں نے صرف تم کو برگزیدہ کیا ہے اس لے میں تم کو تمہاری ساری بدکرداری کی سزا دُوں گا۔
3 اگر وہ شخص باہم مُتفق نہ ہوں تو کیا اکٹھے چل سکیں گے؟۔
4 کیا شیر جنگل میں گرجے گا جب کہ اُس کو شکار نہ ملا ہو؟ اور اگر جوان شیر نے کُچھ نہ پکڑا ہو تو کیا وہ غار میں سے اپنی آواز کو بُلند کرے گا؟۔
5 کیا کوئی چڑیا زمین پر دام میں پھنس سکتی ہے جبکہ اُس کے لے دام ہی نہ بھچایا گیا ہو؟کیا پھندا جب تک کہ کُچھ نہ کُچھ اُس میں پھنسا نہ ہو زمین پر سے اُچھلے گا؟ ۔
6 کیا یہ مُمکن ہے کہ شہر میں نر سنگا پُھونکا جائے اور لوگ نہ کاپنیں یا کوئی بلا شہر پر آے اور خُداون نے اُسے نہ بھیجا ہو؟۔
7 یقینا خُداوند خُدا کچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خدمت گُزار نبیوں پر پہلے آشکارانہ کرے
8 شیر ببر گرجا ہے۔ کُون نہ ڑرے گا؟خُداوند خُدا نے فرمایا ہے ۔ کون نبُوت نہ کرے گا؟۔
9 اشدود کے قصروں میں اور مُلک مصر کے قصروں میں مُنادی کرو اور کہو سامریہ کے پہاڑوں پر جمع ہو جاو اور دیکھو اُس میں کیسا ہنگامہ اور ظُلم ہے۔
10
کیونکہ وہ نیکی کرنا نہیں جانتتے خُداوند فرماتا ہے جو اپنے قصروں میں ظُلم اور لُوٹ کو جمع کرتے ہیں۔
11
اس لئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُشمن مُلک کا مُحاصرہ کرے گا اور تیری قُوت کو تجھ سے دُور کرے گا اور تیرے قصر لُوٹے جائیں گے۔
12
خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جس طرح سے چرواہا دو ٹانگیں یا کان کا ایک تُکڑا شیر ببر کے مُنہ سے چُھڑا لیتا ہے اُسی طرح بنی اسرائیل جو سامریہ میں پلنگ کے گوشی میں اور یشمین فرش پر بیھٹے رہتے ہیں چھڑا لے جائیں گے۔
13
خُداوند خُدا ربُ الا فواج یُوں فرماتا ہے سُنو اور بنی یعقوب کے خلاف گواہی دو۔
14
کیونکہ جب میں اسرائیل کے گُناہوں کی سزا دُوں گا تو بیت ایل کے مزبحوں کو بھی دیکھ لُوں گا اور مذبح کے سینگ کٹ کر زمین پر گر جائیں گے۔
15
اور خُداوند فرماتا ہے میں زمستانی اور تابستانی گھروں کو برباد کُروں گا اور ہاتھی دانت کے گھر مسمار کئے جائیں گے اور بُہت سے مکان ویران ہوں گے۔