1 اور اُس وقت میکائیل مُقرب فرشتہ جو تیری قوم کے فرزند وں کی حمایت کے لے کھڑا ہے اُٹھے گا اور وہ ایسی تکلیف کا وقت ہوگا کہ ابتدائی اقوام سے اُس وقت تک کبھی نہ ہُوا ہوگا اور اُس وقت تیرے لوگوں میں سے ہر ایک جس کا نام کتاب میں لکھا ہوگا رہائی پائے گا۔
2 اور جو خاک میں سو رہے ہیں اُن میں سے بُہیترے جاگ اُٹھیں گے ۔ بعض حیات ابدی کے لئے اور بعض رُسوائی اور ذلت ابدی کے لئے۔
3 اور اہل دانش نُور فلک کی مانند چمکیں گے اور جن کی کوشش سے بُہیترے صادق ہو گے ستاروں کی مانند ابدالآباد تک روشن ہوں گے۔
4 لیکن تو اے دانی ایل ان باتوں کو بند کر رکھ اور کتا پر آخری زمانہ تک مُہر لگا دے ۔ بُہیترے اس کی تفتیش و تحقیق کریں گے اور دانش افزوں ہو گی۔
5 پھر میں دانی ایل نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دو شخص اور کھڑے تھے۔ ایک دریا کے اس کنارہ پر اور دوسرا دریا کے اُس کنارہ پر۔
6 اور ایک نے اس شخص سے جو کتانی لباس پہنے تھا اور دریا کے پانی پر کھڑا تھا پُوچھا کہ ان عجائب کے انجام تک کتنی مُدت ہے؟۔
7 اور میں نے سُنا کہ اُس شخص نے جو کتانی لباس پہنے تھا جو دریا کے پانی کے اُوپر کھڑا تھا دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر حُیّ القُیوم کی قسم کھائی اور کہا کہ ایک دور اور دور نیم دور۔ اور جب وہ مقدس لوگوں کے اقتدار کو نیست کر چُکیں گے تو یہ سب کچھ پُورا ہو جائے گا۔
8 اور میں نے سُنا پر سمجھ نہ سکا۔ تب میں نے کہا اے میرے خُداوند ان کا انجام کیا ہوگا؟۔
9 اُس نے کہا اے دانی ایل تو اپنی راہ لے کیونکہ یہ باتیں آخری وقت تک بندو سر بُمہر رہیں گی۔
10 اور بُہت لوگ پاک کئے جائیں گے اور صاف و براق ہوں گے لیکن شریر شرارت کرتے رہیں گے اور شریروں میں سے کوئی نہ سمجھے گا پر دانش ور سمجھیں گے۔
11 اور جس وقت سے دائمی قربانی موقوف کی جائے گی اور وہ اُجاڑنے والی مُکروہ چیز نصب کی جائے گی ایک ہزار دوسو نوے دن ہو گے۔
12 مُبارک ہی وہ جو ایک ہزار تین سو پینتیس روز تک انتظار کرتا ہے۔
13 پر تو اپنی راہ لے جب تک کہ مُدت پُوری نہ ہو کیونکہ تو آرام کرے گا اور ایّام کے اختتام پر اپنی میراث میں اُٹھ کھڑا ہو گا۔