1 وہ بات جو یسعیاہ بن آموص نے یہوادہ اور یروشلیم کےحق میں رویا دیکھی ۔
2 آخری دنوںمیں یوں ہو گا کہ خداوند کے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کیا جائیگا اور ٹیلوں سے بُلند ہو گا اور سب قومیں وہاں پہنچینگی۔
3 بلکہ بہت سی اُمتیں آئینگی اور کہینگی آو خداوند کے پہاڑ پر چڑھیں یعنی یعقوب کے خداکے گھر میں داخل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُسکے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شریعت صیون سے اور خداوند کا کلام یروشلیم سے صادر ہو گا۔
4 اورقوموں کے درمیان عدالت کریگا اور بہت سی اُمتوں کو ڈانٹے گااور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالینگے اور قوم قوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پھرکبھی جنگ کرنا نہ سیکھیں گے۔
5 اے یعقوب کے گھرانے آؤ ہم خداوند کی روشنی میں چلیں ۔
6 تُو نے تواپنے لوگوں یعنی یعقوب کےگھرانے کو ترک کیا اس لیے کہ وہ اہل مشرق کی رسوم سے پُر ہیں اور فلستیوں کی مانند شگون لیتے اور بیگانوں کی اولاد کی مانند ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں ۔
7 اور اُن کا مُلک سونے چاندے سے مالا مال ہےاور اُن کے خزانوں کی کُچھ انتہا نہیں اور اُن کا مُلک گھوڑوں سے بھرا ہے اور اُنکے رتھوں کا کُچھ شُمار نہیں۔
8 اور اُنکی سر زمین بُتوں سے بھی پُر ہے وہ اپنے ہی ہاتھوں کی صعنت یعنی اپنی اُنگلیوں کی کاریگری کو ہی سجدہ کرتےہیں۔
9 اِس سبب سے چھوٹا آدمی پست کیا جاتا ہے اوربڑا آدمی ذلیل ہوتا ہے اور تُو اُنکو ہرگز مُعاف نہ کریگا۔
10 خداوند کے خوف سے اور اُسکے جلال کی شوکت سے چٹان میں گھُس جا اور خاک میں چھِپ جا۔
11 اِنسان کی اونچی نگاہ نیچی کی جائیگی اور بنی آدمی کا تکبر پست ہو جائیگا اوراُس روز خداوند ہی سر بُلند ہو۔
12 کیونکہ رب الافواج کا دن تمام مغرورں، بُلند نظروں اور مُتکبروں پر آئیگا اور وہ پست کئیے جائینگے ۔
13 اورلُبنان کےسب دیوداروں پر جو بُلند اوراونچے ہیں اور بسن کے سب بلوطوں پر۔
14 اور سب اونچے پہاڑوں اور سب ٹیلوں پر ۔
15 اور ہر ایک اونچےبُرج پر اور ہر ایک فصیلی دیوار پر۔
16 اورترسِیس کے سب جہازوں پر غرض ہر ایک خوشنما منظر پر۔
17 اور آدمی کا تکبر ذیر کیا جائیگا اور لوگوں کی بُلند بینی پست کی جائیگی اور اُس روز خداوند ہی سر بُلند ہو گا۔
18 اور تمام بُت بالکل فنا ہونگے۔
19 اور جب خدواند اُٹھیگا کہ زمین کو شدت سے ہلائے تو لوگ اُسکے ڈر سے اور اُسکے جلال کی شوکت سے پہاڑوں کے غاروں میں اور زمین کے شگافوں میں گھُسینگے۔
20 اُس روز لوگ اپنی سونے چاندی کی مورتوں کو جو انہوں نے اپنے پوجنے کے لیے بنائی چھچھُورندوں اور چمگادڑوں کے آگے پھینکیں گے ۔
21 تاکہ جب خداوند زمین کو شدت سے ہلانے کے لیےاُٹھے تو اُسکے خوف سے اور اُس کے جلال کی شوکت سے چٹانوں کےغاروں اور نا ہموارپتھروں کے شگافوں میں گھُس جائیں۔
22 پس تُم انسان سے جسکا دم اُسکے نتھنوں میں ہےباز رہو کیونکہ اُسکی کیا قدر ہے؟۔